مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے اسلام آباد میں اپنی سرکاری ملاقاتوں کے آخری مرحلے میں جمعرات کی شب پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی جس میں پاکستانی فوج کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر امیر عبداللہیان نے پاکستان کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اپنی ملاقاتوں اور اس دورے کے دوران طے پانے والے معاہدوں خاص طور پر سیکورٹی اور سرحدی علاقوں میں ہونے والے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی فوج کی حمایت سے ان معاہدوں پر جلد از جلد عملدرآمد یقینی طور پر فیصلہ کن ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دو ہفتے قبل پاک فوج کے کمانڈر کے اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے کی کامیابیوں کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے، جنرل باقری کے ساتھ سیکورٹی اور سرحدی شعبوں میں کئے گئے معاہدوں کو ایک نیا باب قرار دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے جلد از جلد اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے آمادگی کا اعلان کیا گیا۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے بھی اس ملاقات میں اپنے تہران کے دورے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل باقری اور دیگر اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور وزیر خارجہ سے ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ سنجیدہ ہے۔ ہم ایران کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے برادر ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون کرنے میں بہت سنجیدہ ہیں۔
یہ ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ کے اعزاز میں پاکستانی فوج کے کمانڈر کے عشائیہ کے ساتھ جاری رہی جس میں افغانستان میں ہونے والی پیش رفت سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ